سلام با نذر امام عالی مقام
(امام حسین (ع
٩/١٠/٢٠١٦
کربلا ایک استعارہ ہے
ہم کو اب جبر ناگوارا ہے
جو بھی غاصب کے سامنے ہو سپر
ہر وہی شخص ہم کو پیارا ہے
ہم گنہگاروں کو آخرت میں حسین
صرف تمہارا ہی تو سہارا ہے
اسلام نیں ہر ایک مشکل میں
گھر تمھارے ہی کو پکارا ہے
تو کہاں اور یزید لعین کہاں
وہ کم نسب تو محمّد کا راج دلارہ ہے
جبر و وحشت کے گھپ اندھیروں میں
صرف تو ہی امید کا ستارہ ہے
تیرا ہر بگڑا ہوا کام اویس
انھوں نیں ہی تو سنوارا ہے