Thursday, 30 June 2011
Wednesday, 29 June 2011
معراج النبی ص از عزیز میاں
جب قریبِ عرش پہنچے شافیعِ روزِ جزا
تب خیال آیا کریں نعلین پاؤں سے جدا
غائب سے ائی ندا
یہ قصد ہے کیا آپ کا ؟
تم پعِ نعلین آؤ مصطفیٰ
کانپتا ہے عرش یہ تو طالبِ نعلین ہے
چوم لے نے دو اسے نعلین ؛ یہ بےچین ہے
عرض کی پھر آپ نے
اے خالقِ جن و بشر
کیا سبب ہے طور پہ جب تو ہوا تھا جلوہ گر
حکم تھا موسیٰ کو کریں نعلین پاؤں سے جدا
اور مع نعلین مجھ کو عرش پر بلوا لیا
غیئب سے ائی ندا
اس بات پر بھی غور ہو
میاں تم کہاں موسیٰ کہاں
وہ اور تھے تم اور ہو
اور یا محمّد وہ نبی تھے تم پیمبر بھی ہو اور محبوب بھی
وہ فقط طالب تھے تم طالب بھی ہو مطلوب بھی
عرش کی زینت تمہی ہو مصطفیٰ
فرشتے تو فرشتے خود خدا ے پاک کہتا ہے
إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ
نبی نبی یا نبی نبی
Monday, 27 June 2011
Sunday, 26 June 2011
Sariki at its Best
اساں کلیھاں پڑھ پڑھ انج رہ گیے ، جل کہیں دے کول نماز پڑھوں ------ ہتھ بدھ بھانویں ہتھ کھول پڑھوں، اے پھول نا پھول نماز پڑھوں ------ ہتھ تسبیح مسجد رقص کروں، پا گل وچ دول نماز پڑھوں ----- جتھاں طارق ڈرکے نا ہوون، اوہا مسجد گول نماز پڑھوں
Subscribe to:
Posts (Atom)
-
زے حال مسکین مَکُن برنجش ، بہ حال ے ہجراں بیچارہ دل ہے [مسکین کے حال پر ، رنجش نا کر ، ہجراں کی وجہ سے بچارا دل ہے ] سنائی دیتی ہے جس کی دھ...
-
تم حیا - و -شریعت کے تقاضوں کی بات کرتے ہو ہم نے ننگے جسموں کو ملبو س -ے -حیا دیکھا ہے ہم نے دیکھے ہیں احرام میں لپٹے کئی ابلیس ...