دنیا میں کامیابی اور ناکامی کے اسباب دنیاوی ہیں انہیں مذہب کی قربت اور دوری سے جوڑنا ہماری خام خیالی ہے
پانی میں تیرنے اور ڈوبنے والے کا بنیادی انحصار اس بات پر ہے کہ کسے فن تیراکی آتا ہے ناکہ کون مذہب سے کتنا قریب یا دور ہے
یہود اور نصارا نے یہ بات سمجھ لی ہے کہ دنیاوی ترقی/تنرلی کے اسباب دنیاوی ہیں
ہم بھی جس قدر یہ جلدی سمجھ لیں ہمارے لیے اچھا ہوگا
امتیحان میں کون پاس ہوگا
ملک کی معیشت کیسے ترقی کرے گی
کونسی ٹیم/پلئیر جیتے گا
سائینس ٹیکالوجی کے علم میں کیسے نئی راہیں کھلیں گی
اس طرح کی اور کئی باتوں کے اسباب دنیاوی اور مادی ہیں
مذہب بھی ہماری زندگی کے کئی پہلووں میں سے ایک پہلو ہے اور ہمیں اسے اسی تناظر میں دیکھنا چاہیے
No comments:
Post a Comment