Khud Nawisht
Thursday, 21 July 2011
ایک مقالمہ
ایک مقالمہ
باپ: وے تیکوں شرم نہیں انہدی اج تک اسان شریفین عالی زندگی گزاری ھے ، کہیں سادی شکایات نہیں کیتی ، جداں دا توں جوان تھین روز تیڈا تماشا ے. شرم کر ذلیل آدمی اں
بیٹا : ابا کیا کروں جوانی دا زور ہی بہوؤں ے
No comments:
Post a Comment
Newer Post
Older Post
Home
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
(no title)
زے حال مسکین مَکُن برنجش ، بہ حال ے ہجراں بیچارہ دل ہے [مسکین کے حال پر ، رنجش نا کر ، ہجراں کی وجہ سے بچارا دل ہے ] سنائی دیتی ہے جس کی دھ...
ہم نے دیکھے ہیں احرام میں لپٹے کئی ابلیس
تم حیا - و -شریعت کے تقاضوں کی بات کرتے ہو ہم نے ننگے جسموں کو ملبو س -ے -حیا دیکھا ہے ہم نے دیکھے ہیں احرام میں لپٹے کئی ابلیس ...
No comments:
Post a Comment