پھر وہ شام بھی آیی
جب بہن اکیلی تھی
ایک سفر ہوا انجام
ریگ گرم مقتل پر
چند بے کفن لاشے
بھائیوں ، بھتیجوں کے
گودیوں کے پالوں کے
ساتھ چلنے والوں کے
ساتھ دینے والوں کے
کچھ جلے ہوۓ خیمے
کچھ ڈرے ہوۓ بچے
جن کا آسرا زینب
جن کا حوصلہ زینب
کچھ ڈرے ہوۓ بچے
جن کا آسرا زینب
جن کا حوصلہ زینب
No comments:
Post a Comment