مجھ گنہگار کی رائے تو یہ ہے
کہ میں اپنے عقیدے اور مذہب کا جواب دہ ہوں۔ میں اس کا جواب دے سکتا ہوں کہ میں کیا ہوں ۔ اور کس بات یہ یقین رکھتا ہوں ۔
اور جواب دہ بھی یا تو میں خود اپنے ضمیر کو ہوں یا پھر اپنے خدا کو۔
کوئی دوسرہ کیا عقیدہ رکھتا ہے
کیا وہ مسلمان ہے کافر ہے مشرک بدعتی جہنمی ہے
یہ میری اتھارٹی ہی ہے نا ہی مجھے خدا نے یہ حق دیا ہے کہ میں دوسروں کے ایمان و کفر کے فیصلے کروں ۔
باقی میں نے اپنی قبر میں جانا ہے اور دوسروے عقیدے و مذاہب کے لوگوں نے اپنی ، میں نے اپنے خواب دینے ہیں اور انہوں نے اپنے دینے ہیں ۔
اور مالک یوم الدین وہی ہے جو آخری فیصلہ صادر کرے گا ۔
یہ فرقہ پرستی ہے کہ میں اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کے عقیدے کے بھی فیصلے کروں گا۔
No comments:
Post a Comment