ملالہ مخالف ایک پورا طبقہ ہے ۔ جو اسے ملک دشمن اور ویسٹ کی ایجنٹ سمجھتا ہے اور اسے ملنے والے نوبل پرائیز کو بھی شک کینگاہ سے دیکھتا ہے۔ ملالہ جو بھی کہے گی انہوں نے اس کی مخالفت ہی کرنی ہے۔ انہوں نے تو کبھی اس پر ہونے والے جانلیوا حملے کو بھی کھلے دل سے قبول نہیں کیا اس بارے بھی کئی سازشی تھیوریاں بنائی اور پھیلائی ہیں۔
اس طبقے میں *عمومی طور پہ* کچھ مشترک صفات ہیں
- وہ مذہب اسلام کے سیاسی استعمال کے حامی ہیں
- وہ افغان طالبان کو "مجاہدین" سمجھتے ہیں
- پاکستانی طالبان کو دشمنوں کا ایجنٹ اور خارجی/فسادی سمجھتے ہیں۔
- امریکہ ہندوستان اور مغرب کو پاکستان/اسلام کا دشمن سمجھتے ہیں
- مولانا اسرار احمد، ذاکر نائیک، مفتی تقی عثمانی ، مفتی مانیک صاحب کو اسلام کے اصلی ماہرین سمجھتے ہیں
- پاکستان میں رہنے والی تمام اقلیتیوں خاص طور پر احمدیوں سے نفرت کرتے ہیں اور انہیں ریاست میں برابر کا شہری نہیںسمجھتے
- عورت مارچ کے سخت مخالف ہیں اور میرا جسم میری مرضی جیسے نعروں سن کر لال پیلے ہوتے ہیں
- پاکستان فوج اور ایجنسیوں سے سیاست میں کردار کو ملک کے حق میں سمجھتے ہیں
- سیاست دانوں کو اس ملک کی برائیوں کی سب سے بڑی جڑ سمجھتے ہیں
- زیادہ تر خان صاحب کچھ نواز شریف صاحب کو سیاسی طور پر سپورٹ کرتے ہیں
- میڈیا کی آزادی پہ قدغنوں کو جائیز سمجھتے ہیں
- ملک کے ایک بہت بڑے طبقے کو دشمنوں کا ایجنٹ غدار اور ریاست دشمن سمجھتے ہیں
No comments:
Post a Comment