Saturday, 29 October 2011

باغي مريد




ہم کو تو ميسر نہيں مٹي کا ديا بھي 
گھر پير کا بجلي کے چراغوں سے ہے روشن 
شہري ہو، دہاتي ہو، مسلمان ہے سادہ 
مانند بتاں پجتے ہيں کعبے کے برہمن 
نذرانہ نہيں ، سود ہے پيران حرم کا 
ہر خرقہء سالوس کے اندر ہے مہاجن 
ميراث ميں آئي ہے انھيں مسند ارشاد 
زاغوں کے تصرف ميں عقابوں کے نشيمن
 

No comments:

Post a Comment

کیمو تھراپی کے دوران مریضوں کو اپنا خیال کیسے رکھنا چاہیے؟

کیمو تھراپی کے دوران مریضوں کو اپنا خیال کیسے رکھنا چاہیے؟ کیموتھراپی ایک مشکل سفر ہو سکتا ہے، اور اس دوران اپنا اچھی طرح خیال رکھنا ضمنی اث...