Friday 16 September 2011

Taaza Kalaam

تمھاری ضد ہے تو ، چلو مسکرائے دیتے ہیں
ہم اپنے دکھ کو، پھر سے بھلائے دیتے ہیں
ہمیں تو شاہ کے انصاف پہ بھروسہ نہیں
تمہارا حکم ہے سو، زنجیر ہلا ئے دیتے ہیں  
 

No comments:

Post a Comment