Thursday 27 November 2014


عابد(ع) سے یوں وطن میں کسی نیں کیا کلام 
گزرے ہیں سخت روز ؛ تم پر کہاں امام ؟
حضرت نیں تین بار کہا ، شام ، شام، شام

لکھا ہوا ہے پیر مغاں کی دوکان پر ..... کم ظرف کو شراب پلانا حرام ہے


تحریک انصاف کی بنیاد اور اس کے معمار



تحریک انصاف کی بنیاد اور اس کے معمار 



ہارون الرشید دنیا نیوز بروز جمعرات ٢٧ نومبر ٢٠١٤ 

Tuesday 25 November 2014

مولوی اور لڑکی


"لڑکی مولوی سے :"مولوی صاحب اگر میں کسی غیر مرد سے پیار کروں تو کہاں جاؤں گی؟
مولوی صاحب : جہنمم میں
لڑکی : اور اگر میں کسی رشتے دار سے پیار کروں؟
مولوی صاحب : پھر بھی جہنم میں 
لڑکی: اور اگر میں آپ سے پیار کروں تو ؟
"مولوی نیں داڑھی پر ہاتھ مارا اور مسکراہ کر کہا "بڑی چالاک ہو ،جنت میں جانا چاہتی ہو

پاکستان میں رہنے کا نسخہ




بھائی کیوں دماغ کا دہی کر رہے ہو


یا تو پاکستان میں ویسے رہ جیسے روم میں رومن یا پھر ہم گہینگاروں کی طرح پہلی فلائٹ پکڑ کر زندہ  بھاگ 

بھائی پاکستان میں رہنا ہے تو  نسخہ  میں بتا دیتا ہوں. عمل  آپ کریں دن دوگنی رات چگنی ترقی نہ کریں تو پھر کہیے گا
 
داہڑھی رکھ کر منافقت کو اپنا ماٹو بنا لیں... سوچنا سمجھنا بلکل بند کر دیں ، وہ سنیں اور سوچیں جو آپ کو ریاست میڈیا کے ذریے سنانا اور سمجھانا چاہتی ہے. ہر برائی کا ذمہ کسی اور کے سر ڈالیں پہلے امریکا و یہود پھر ہنود پھر مسیحی ، احمدی ،
شیعہ ، بریلوی اعلی هذا القیاس



تبلیغی جماعت کے ساتھ چلا لگایئں اور پھر کسی 'اسلامی' حلال  کاروبار کی کوئی دوکان کھول لیں
آپ حلال جم، حلال ریسٹورانٹ، حلال میک اپ، حلال لباس ، حلال پانی ، حلال کتب فروشی بھی شروع کر سکتے ہیں
 

بس ایک بات کی احتیاط لازم ہے کسی طاقتور مولوی کا دست شفقت آپ پر رہنا بے حد ضروری ہے (اب جنگل میں رہ کر  انسان شیر سے دشمنی تو نہیں پال سکتا)


Sunday 16 November 2014

بے کس پہ کرم کیجیے سرکار_مدینہ

ہے وقت مدد آیئے بگڑی کو بنانے... پوشیدہ نہیں آپ سے کچھ دل کے فسانے
زخموں سے بھرا ہے کسی مجبور کا سینہ ... بے کس پہ کرم کیجیے سرکار_مدینہ

Tuesday 11 November 2014

٣٠ نومبر کو کیا ہوگا ؟

٣٠ نومبر کو کیا ہوگا ؟

ویسے تو غیب کا علم الله کے پاس ہے اور صرف وہی ہے جو اس قابل ہے کہ غائب کا علم جان کہ انصاف کر سکے. ہم گنہگاروں کا صرف تجزیہ ہے جو صحیح بھی ہو سکتا ہے اور غلط بھی . سو اس کو اسی پیمانہ پر پرکھا جایے جس پر کسی تجزیے پر پرکھا جانا چاہئیے 

تحریک انصاف کا دو ہے کہ ٣٠ نومبر کو سونامی اسلام آباد کا رخ کرے گا اور پھر سب کچھ اس میں بہ جایے گا . بلکل ایسا ہی ایک دعوا  انھوں نیں ١٤/٨/١٤ کو بھی کیا تھا اور بہت سارے بھائی  اس کو سچ سمجھ کر ایک بار پھر  اسی سورراخ سے اپنے آپ کو ڈسوا  بیٹھے  تھے 

میرا خیال ہے کہ تحریک انصاف ایک بڑا  جلسہ کرے گی اسلام آباد میں . نوں لیگ  کوشش کرے گی کے کسی طرح لوگوں کو روک سکے . لیکن نوں لیگ ایک خاص حد سے آگے نہیں جایے گی. اور تحریک انصاف کو ایک اچھا جلسہ کرنے دے گی. تحریک انصاف اس جلسے کو بھی اپنی کامیابی قرار  دے گی . اور ن لیگ نواز شریف کے استعفے نہ دینے کو اپنی کامیابی قرار دے گی

دونوں اپنی کروائی جاری رکھیں گے اس وقت تک جب تک یا تو بلدیاتی الیکشن نہیں ہوتے یا پھر سینیٹ کے الیکشن نہیں ہوتے . سینٹ کے الیکشنوں کے بعد شاید تحریک انصاف پختونخواہ اسمبلی سے بھی استیفا  دے دے




Sunday 9 November 2014

رحیم یار خان کا جلسہ

رحیم یار خان کا جلسہ 

آج  عمران خان صاحب نیں رحیم یار خان  میں ایک کامیاب جلسہ کیا ہے . تعداد کے حساب سے یہ عمران خان کے ریکارڈ کے مطابق ریکارڈ ساز جلسہ تھا. خواتین، مرد بزرگ اور بچوں کی ایک بہت بڑی  تعداد موجود تھی 

رحیم یار خان سرائیکی علاقے کا ایک دوردراز ضلع  ہے جن میں چند طاقتور خاندان سیاسی طور پر چھاے ہوۓ ہیں ایک مخدوم خاندان ہے ، شیخ صاحبان ہیں، اور پھر ان کے کچھ مخالف ہیں 

تحریک انصاف کا دور دراز سرائیکی علاقے میں جلسہ کرنا خود میں  ایک بہت بڑی  سیاسی کامیابی ہے. لیکن اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ لوگوں اور سیاسی خانوادوں کے پاس اب پی پی پی اور مسلم لیگ کے علاوہ میں آپشن ہے. فلحال تو میں رحیم  یار خان کے سیاسی اکھاڑے میں کوئی خاص تبیلی نہیں دیکھ رہا . لیکن اگر صورت حال یہی رہی تو مجھے لگتا ہے دوسرے اور تیسرے نمبر کے امیدوار ضرور تحریک انصاف کی طرح راغب ہوں گے

پر جس بات نیں مجھے سب سے زیادہ مایوس کیا وہ عمران خان صاحب کا سپریم کورٹ کے کمیشن میں ائی  ایس  ائی  اور ائی بی کی  شمولیت کا اصرار  تھا. کسی بھی سیاسی جماعت کے لیڈر کو کیسے یہ زیب دیتا ہے کہ وہ جاسوسی ادارے کو سیاسی مسائل کہ حل میں شامل کرے . خاص طور پر جب پہلے ہی فوج اور اس کے جاسوسی اداروں پر یہ مضبوط الزام ہوں کہ وہ ایک خاص طرح کی سیاسی پارٹیوں کو سپورٹ کرتے ہیں 

لیکن جیسا کہ سمجھا جاتا ہے کہ عمران خان کے پیچھے یہی فوجی جاسوسی ادارے ہیں. اگر یہ بات سچ ہے تو عمران خان صاحب کی یہ سیاسی چال بلکل قابل فہم ہے. لیکن نواز شریف وغیرہ بھی اس کھیل کے پرانے اور جہاں دیدہ کھلاڑی ہیں وہ بھی ضورت پڑنے پر اپنے پتے خوب کھیلیں گے . ابھی تک تو وہ عمران خان کی ہرچال کا خوب  جواب دے رہے ہیں اور اپنی حکومت بچانے میں کامیاب رہے ہیں  

Saturday 8 November 2014

Problems with Imran Khan and his narrative

May God save me from wrath of his internet titans. I am writing this to explain why I don't support Imran Khan and why I feel his narrative is not in synch with my vision of Pakistan.

Imran Khan sb has become the biggest hit in Pakistani politics since Bhutto. His popularity and support seems to be at the pinnacle of its peak. almost every Pakistani you speak to, or communicate to, will be having sympathies for his political career.  At times it seems that he has no opponents. He is the favourite boy of, the all powerful, Pakistani 'elite' which control media, beauracrasy and military. everything is going right for him. It seems that if he continued like this one day he will be the prime minister of Pakistan. Which is his ultimate aim.

its not that he has no opponents, his opponents are as vicious as his supporters. To be honest I have never supported him and has no intention to do so in future. But at times i ask myself; why i don't support him? Almost everyone from my social class is 'paying member' of his party. Here are my reasons why i don't consider him as a masonic figure.

I feel imran Khan lack's political ideology. he is a right wing political when he claims to be nationalistic, religious and anti-libearlism. But at the same time he stands on the left of the ideological spectrum when he talks out of Pakistan specially in India, Briton or United states. He claims that his party and Jammat-e-Islami are similar in ideology but simultaneously he makes some liberal standings and proclamations. I feel he is neither here or there and does what he feels convenient at times. His attacks on NGO and HRCP are really disturbing and unfair. His political alliance with Jamat-e-Islami, the ideologue of the central politics in Pakistan, is also an evidence that he has more tendencies to lie on the right of political spectrum. he was also found campaigning for Zac Goldsmith his ex brother in law and tories MP from Richmond. 

I think IK views about most issues are very simplistic to a level of naivety. His claim of ending corruption in 90 days of attaining power. His claim thats suicidal bombing in Pakistan is a direction reaction of drones attacks in Pakistan. His claims terrorist activities in Pakistan started after US invaded Afghanistan. His views that some how Zardari and Nawaz Sharif are the one responsible for every ill in Pakistan. all these makes me think that either he is naive or conveniently misreprestating the issues. 

I always felt that IK priorities are wrong. It seems that he is in a hurry to become the prime minister and thats it. He think, in a country where people are slaughtered and burnt alive by religious madness, corruption is main problem. A country where army has ruled directly for more than half of its existence two 'allegedly' corrupt leaders are the biggest problem. to a barbaric force who has killed more than 80,000 pakistanies he thinks surrender and negotiation is the best way forward. it seems daft to me to come up to these conclusions.  

His criminal silence on the main issues of Pakistan is also one of the main concern of mine to support him. He is silent on atrocities in Baluchistan atrocities, role of Army and ISI in political game, Taliban and their atrocities on poor people of Pakistan, Army and its role in the hibernating, promoting and protecting religious extremism and using it as a tool in local and international level. His will mainly speak about corruptions of the politicians and poor governance of the politicians and will conveniently ignore the fact that still in Pakistan there people and institutes which are more powerful than political, government and even the state of Pakistan. he will never say a single word against them. 

Imran Khan has dictatorial and fascist tendencies in his personality. Since his cricketing career he sees himself as some how larger than life character who has some almighty power. He claims to be the only non corrupt, not for sale, nationalist leader who has the key to solve every problem of Pakistan and anyone who doesn't believe in or disagrees is a 'liberal fascist', corrupt , "agent" of someone else. These tendencies then transcend down to his followers and social media is evidence to it that anyone who believe anything contrary to their believes gets abuse. Hence they are called 'trollz' 

I think imran khan is a good addition to Pakistani politics but i really do think that he is dangerous horse to bet on. 



کربلا ے رادھا کشن

کربلا ے رادھا کشن


٦ نومبر بروز بدھ بمطابق ١١ محرم لاہور کے نواہی علاقے کوٹ رادھا کشن میں ایک مسیحی جوڑے کو توہین مذہب کا الزام لگا کر زندہ جلا دیا گیا. یہ واقعہ  اس سے اگلے دن پیش آیا جب عالم اسلام نواسہ رسول کی مظلومیت اور ان پر 
ہونے والے ظلم ے بیحد پر سراپا ایتجاج  تھا 

کہانی کچھ یوں ہے کہ اس مظلوم جوڑے پہ یہ الزام لگایا گیا کہ اس نیں مسلمانوں کی الہامی کتاب کے چند اوراق کو نذر آتش کیا ہے. بس پھر کیا تھا کسی مولوی نیں  مسجد میں اعلان کیا اور ہر مسلمان ایک مجاہد کا روپ دھارے ان کے گھر پہ حملہ آور ہوۓ ، ان پر بے حد تشدّد کیا اور اس کے کے بعد انہیں جلتے ہوۓ اینٹوں کے بٹھے میں ڈال دیا . ساتھ ہی ساتھ اسلام کی سربلندی اور الله کیا بڑائ  کے بھی نعرے  لگاتے رہے 

ظلم  کی حد یہ ہے کہ کہیں پڑھا کہ پوسٹ مارٹم والوں نیں بھی کہا کہ ڈی  این اے ٹیسٹ ہو نہیں سکتا کیوں کہ راکھ کے علاوہ کچھ  بچا ہی نہیں . الحفیظ الامان 

کبھی کبھی یہ سوچتا ہوں کہ ایسی وحشت کہاں سے کسی انسان میں گھس جاتی ہے کہ وہ دوسروں کو ذبح کر لیتا ہے یا زندہ جلا دیتا ہے . وہاں اور بھی تو لوگ ہونگے کسی کہ دل میں کوئی رحم کوئی شرم حیاء کوئی انصاف یا صلہ رحمی نہ جاگی. یہ کیسی وحشت ہے جو سب کچھ تباہ کرنے پر تلی ہے 

مذہبی جنونیت و بربریت کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بیسیوں مثالیں ہیں ، کچھ دن بعد کسی پولیس والے نیں ایک ملزم جو کہ اس کے زیر تفتیش تھا کو کلہاڑیوں کے وار کر کر کے کاٹ ڈالا کیوں کےالزام یہ تھا کہ اس نیں صحابہ کی شان میں کچھ نہ زیبہ الفاظ استمعال کیے تھے 

دیکھنے میں یہ بھی آیا ہے کہ پیچھے دس بیس سالوں میں یہ وحشت بڑھتی جا رہی . خاص طور پر جب سے ضیاء الحق نیں "توہین مذہب" کا قانون بنایا ہے. اس سے پہلے پاکستان میں اس نوعیت کے صرف ٦-٩ مقدمے تھے  اور جب سے یہ قانون بنا ہے اس کے بعد سے یہ  تعداد سیکڑوں میں ہے 

نا معلوم یہ کیسا  قانون ہے جب سے بنا ہے "توہین مذہب" کم ہونے کی بجایے بڑھتی  جارہی ہے. اس کا اصل شکار احمدی، مسیحی، ہندو، اور شیعہ ہیں .لوگ اپنے ذاتی عناد کی تسکین کے لئے اس قانون کا استمعال کر رہے ہیں اور ریاست ہے جو خواب غفلت میں  سو رہی ہے 

ضرورت اس امر کی ہے  لوگ مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہوں اور وحشت کی بجایے رحمت اور انسانیت کا راستہ چنیں. اس قانون کو ختم ہونا چاہئیے اور پھیر دیکھنا چاہئیے کہ کیا کسی ایسے قانون کی ضرورت  ہے بھی یا نہیں .اور اگر 
کسی ایسے قانون کی ضرورت ہے تو یہ خاص طور پر خیال میں رکھا جایے کہ اس کا استمعال کسی خاص طبقے کے حق میں یا مخالفت میں نہ ہو سکے 

لعنت الله الالظالمین 

بصد احترام دیوان صاحب 
(جان کی امان پاتے ہوۓ) عرض ہے کہ مسلہ قانون کا نفاز نہیں بلکے یہ قانون خود ہے. اس کا سچے نبی (ص) کے کردار ، سنت اور شخصیت سے کوئی تعلق نہیں . ایک ایسا انسان جسے لوگ رحمت العلمین کے نام سے جانتے ہوں اس کے نام پر اس کے سیاسی ، مذہبی اور نظریاتی مخالفوں کو قتل کرنا کہاں کا انصاف ہے.

٦٣ سال کی زندگی میں سچے نبی (ص) نیں کسی ایک بھی شخص سے ذاتی عناد و دشمنی کی بنیاد پر بدلہ نہیں لیا اور نہ ہی کسی صحابی کا ایمان (ہماری طرح) جاگا کہ کسی نبی (ص) کے مخالف کو ذبح کرے یا پھر اس کو زندہ ہی جلا دے ....


میری گزارش ہوگی کے کبھی وقت نکال کر امام اعظم ابو حنیفہ کا بھی اس نقطۂ پر استدلال پڑھ لیجئے گا 

وسلام 

آپ کا نیازمند

امیر خسرو


اگرم حیات بخشی و گرم هلاک خواهی

سر بندگی به حکمت بنهم که پادشاهی


چاہے حیات بخش دو اور دل چاہے تو ہلاک کر دو


تیری حکمت پہ سر تسلیم خم ہے کہ تم بادشاہ ہو



نہ شود نصب دشمن، کہ شود ہلاک تیغت


سر دوستاں سلامت، کہ تو خنجر آزمائی



کسی دشمن کا نصیب کہاں کہ تیری تلوار سے ہلاک ہو


دوستوں کے سر سلامت رہیں تو خنجر آزمائی جاری رکھ



سعدی


گفتم که روشن از قمر گفتا که رخسار منست


گفتم که شیرین از شکر گفتا که گفتار منست



میں نے کہا چاند سے زیادہ کچھ روشن ہے؟ کہا میرے رخسار


میں نے کہا شکر سے زیادہ میٹھا کچھ ہے؟کہا میری گفتار



گفتم طریق عاشقان گفتا وفاداری بود


گفتم مکن جور و جفا، گفتا کہ این کار منست



میں نے کہا عاشقوں کا طریق کیا ہے؟ کہا محبوب سے وفاداری 


میں نے کہا کہ جور و جفا نہ کیجیے، کہا یہ تومیرا کام ہے



گفتم کہ مرگِ ناگہاں، گفتا که درد هجر من


گفتم علاج زندگی ،گفتا که دیدار منست



میں نے کہا مرگ ناگہاں کیا ہے؟ کہا میرے ہجر کا درد


میں نے کہا زندگی کا علاج کیا ہے؟ کہا میرا دیدار



گفتم که حوری یا پری ، گفتا که من شاه ِ بتاں


گفتم که خسرو ناتوان گفتا پرستار منست



میں نے کہا کہ یہ حور و پری کیا ہے؟ کہا میں خوبرووں کاباد شاہ ہوں/ میرا مقام ان 


سے بلند ہے

میں نے کہا کہ خسرو تو ناتواں ہے، کہا میرا پرستار تو ہے



Saturday 1 November 2014

کربلا



١٤٠٠
 سال پہلےکربلا کے میدان میں حسین  اور اس ساتھیوں نیں جو قربانی دی اس کی مثال دنیا میں بہت کم ملتی ہے . جابر حکمران کے سامنے کلمہ حق کہنا اور پھر اس کی راہ  میں انے والی  تمام مصیبتوں، پریشانیوں اذیتوں کو خندہ پیشانی سے برداشت کرنا ہی وہ قربانی ہے جو اس قابل ہے کہ اسے ہزاروں سالوں تک یاد رکھا جایے.حسین کی اسی بےپناہ قربانی اور پہاڑ  جیسے صبر کا ہے نتیجہ ہے کہ لوگ آج بھی اسے نہ صرف یاد رکھے ہیں بلکے ہرسال ان کی یاد میں محفلیں اور مجلسیں بپا کرتے ہیں   

تاریخ کے مطالعہ میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ جوں جوں وقت گزرتا جاتا ہے کسی بھی واقعے کا اثر عمومی طور کم ہوتا جاتا ہے . لیکن کربلا کا واقعہ ایک ایسا واقعہ جس کا اثر وقت کے ساتھ کم ہونے کی بجایے بڑھتا جا رہا ہے . جس کی ایک مثال ٢٠١٣ میں قریب ٢ کروڑ افراد کی "
الأربعين" کے موقعہ پر کربلا میں حاضری ہے . نہ صرف تعداد بڑھ رہی ہے بلکے کربلا کو سمجھنے کے زوایے بھی وسعت پا رہے ہیں. اب کربلا صرف یزید کی ناحق خلافت سے انکار نہیں رہا اور نہ ہے یہ صرف ایک خاص علاقے، قومیت، یا مذہب کا واقعہ رہا ہے 

کربلا ایک ہمہ جہتی، اور کل انسانیت کا سانحہ ہے .جس میں ایک طرف ظالم ہیں حکومت، طاقت، جاہ و جلال میں نشے میں دھت اور مقابل میں بوڑھے ، بچے، جوان اور عورتیں . جو تعداد میں شاید کم ہیں لیکن جذبہ، نظریہ، حمیت اور ایثار میں بے حد. کربلا درس دیتا ہے حق کی خاطر کھڑے ہونے کا، قربانی کا ، استقامت کا، حریت کا ،کردار کی پختگی کا،مظلوم کی حمایت کا، ظالم کی مخالفت کا، وفاداری کا. یہ صرف کوئی مذہبی سانحہ نہیں اور نہ ہی یہ کوئی صرف اس لیے ظلم عظیم ہے  کہ مرے والے نبی زادے تھے یہ اس لیے ظلم عظیم ہے کہ کس بیدردی سے بچوں، عورتوں، بوڑھوں کو قتل کیا گیا اور کیسے ان کی لاشوں کی بےحرمتی کی گی اور کیسے ان کے قیدیوں کو  ہزاروں میل تک پھرایا گیا . سر بازار رسوا کیا گیا ہے. یہ وہ سب باتیں ہیں جو اسے ایک عظیم سانحہ بناتی ہیں 
وہ شام خون بے وطن وہ شان ملبوس کہن 
شورش تحیر رشت خیزی جان کنی  دیوانہ پن 
تضحیک ، نفرت، طنطنہ، تعریض، عیاری، جلن 
الٹی کناتوں کا سماں، لٹتی  رداؤں کا چلن 

الٹی کناتوں  میں رواں آتش یزیدی جاہ کی 
لٹتی صفوں میں دربدر عطرت  رسول الله کی 

مصطفیٰ زیدی 

مصطفیٰ زیدی

وہ تشنہ لب جو سمندر کا دہانہ پاٹ دیں 
وہ موم جیسے دل جو تلواروں کا لوہا کاٹ دیں 
اور اس کے بعد ایسی گھٹا توپ آندھیوں کا کافلہ
تپتی ہوئی ریگ رواں جلتا ہوا دشت بلا 
خونی چٹانیں ، ناچتے شعلے ، گرجتا زلزلہ 
سفاک آنکھیں، سرخ تلواریں، کف آلودہ خلا

کالی فصلیں آتش و آہن کا منہ گھولے ہوۓ
وحشی عناصر آبنوسی برچھیاں ٹولے ہوۓ

مصطفیٰ زیدی