Saturday 21 September 2013

پاکستانی ریاست کی طالبان پالیسی


آپ کو ایک کہانی سناتا ہوں، سچی بچپن کی، اس سے آپ کو پاکستانی ریاست کی  طالبان پالیسی  سمجھ آ جاے گی
بچپن کے دن تھے ، میں کوئی چوتھی جماعت  میں پڑھتا تھا
ایک دن میں اور میرے  کزن  ڈیرے پر بیٹھے کھیل رہے تھے کہ ایک باؤلا کتا ڈیرے میں گھس آیا . ہم سب ڈر گیے. پرانے  وقتوں میں باؤلا کتا (چھتا  کتا) ایک بہت ہی خطرناک جانور شمار ہوتا تھا
ہم  ڈر کے مارے چوبارے پر چڑھ گیے اور سے کتے کے خلاف آپریشن شروع کیا (یعنی اسے وٹے مارنا شروع کر دی
پر کتا "چھتا" تھا اور اپنی دھن کا پکا تھا. وہ بھی  ہماری طرف منہ کر کے زور زور سے بھونکتا رہا

پھر ہمارے ایک نوکر کو ایک بہت ہی اچھوتا خیال آیا کیوں ناں کتے سے "مزاکرات" کیے جاییں. وہ چھت سے ہوتا ہوا گیٹ کے قریب والی دیوار پر پہنچا.
وہاں جا کر اس نیں ، گیٹ سے باہر گلی میں ، کوئی کتے کی پسندیدہ چیز پھینکی . جونہی وہ  کتے کو نظر آی کتا اسکی طرف لپکا . پیچھے سے ہمارا نوکر دیوار سے  نیچے اترا اور گیٹ  بند کر دیا.
یوں ہماری باؤلے کتے سے جان چھوٹی.

یہ اور بات ہے چند دن بعد معلوم ہوا کہ وہ  کتا اس کے بعد ہمارے کسی اور رشتے دار کے ڈیرے  پر گھس گیا تھا اور وہاں کسی کو کاٹ لیا تھا . جس پر انھوں نیں کتے کو فائر مار کر "شہید" کر دیا.

کہانی ختم شد

No comments:

Post a Comment