Wednesday 3 December 2014

بی بی عائشہ اور پاکستانی ملائیت



ابھی کچھ دن پہلے ایک ویڈیو میں ، مشھور  پاکستانی مبلغ جنید جمشید صاحب پیغمبر اسلام کی زوجہ حضرت بی بی عائشہ کے بارے اپنے ایک بیان میں کچھ باتیں کرتے دکھائی دیے ہیں . جب میں نیں یہ ویڈیو پہلی دفعہ دیکھی تو مجھے بھی کچھ عجیب سی لگی .عجیب کچھ اس طرح کے مجھے لگا کہ جنید جمشید صاحب جس طرح ، اور جس انداز میں بی بی کا ذکر رہے تھے عموماً  پاکستانی معاشرے میں مذہبی شخصیات کا ذکر ایسے ہوتا نہیں 

ویڈیو کا کیا آنا تھا سوشل میڈیا میں آگ کی طرح پھیل گی . کچھ دن بعد جنید جمشید صاحب کے استاد و رہبر ، اور تبلیغی جماعت کے سب سے بڑے مبلغ مولانا طارق جمیل صاحب کی ایک ویڈیو دیکھی گی جس میں وہ جنید جمشید کی ویڈیو کی نہ صرف مذمت کر رہے تھے بلکے اسے ایک جاہلانہ، توہین آمیز، اور دین سے خارج کرنے والا عمل قرار دے کر اس سے اپنی اور تبلیغی جماعت کی برات کا اعلان کر رہے تھے

بس اس کے بعد کیا تھا مخالف فرقے والے میدان میں کود پڑے . جنید جمشید صاحب کی مذمت اس کے خلاف اشتعال انگیز باتیں اور پر توہین رسالت کا الزام اور مقدمے کے مطالبہ شروع کر دیا. ساتھ ہی ساتھ جنید جمشید صاحب کی ایک  اور ویڈیو بھی جاری ہوئی جس میں اپنے کیے ہوۓ پر نادم ہوتے ہوۓ، روتے ہوۓ الله اور لوگوں سے معافی کے طلبگار دکھائی دیے

لیکن بات کہاں رکتی تھی ، بریلوی مولویوں نیں عدالت میں جا کر جنید جمشید پر توہین رسالت کے قانون کے تحت مقدمے کے اندراج کا فیصلہ لے لیا اور پولیس نیں مقدمہ درج کر دیا

دیوبندی مکتب فکر کے مولوی کہاں پیچھے رہنے والے تھےانھوں نہیں بھی جنید جمشید کے حق میں بیان و ویڈیو جاری کر دیےکہ اس سے غلطی ہوئی ہے وہ بھی نادانی میں اس نیں معافی مانگ لی ہے ، اسے معاف کر دینا چاہئیے الله بھی معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے

بریلویوں نیں جنید جمشید کی ویڈیو کا پوسٹ مارٹم شروع کردیا .ایک صاحب نیں ویڈیو میں پہلے تو جنید جمشید کو خوب سناییں پھر بی بی  عائشہ کی شان بیان کی ، ساتھ ہی ان پر لگنے والے الزامات اور ان کی تاریخ بیان کی . ساتھ میں یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ جنید جمشید کے الزامات انہی پرانے الزامات کا تسلسل ہیں 

دیوبندی علماء  نیں جب یہ دیکھا تو وہ بریلویوں کے امام احمد رضا بریلوی کی بی بی عائشہ کے بارے میں کی ہوئی شاعری  سامنے لے آیے . جس کا بیان مجھ گنہگار کی جرات نہیں ہے 

جنگ ابھی جاری ہے اور ہر فریق ایک  دوسرے پر تابڑ توڑ  حملے کر رہا ہے . کچھ اہل تشع بھی ڈکھے  چھپے انداز میں  بخاری شریف میں بی بی عائشہ کے بارے میں لکھی ہوئی حدیثیں جن کی وہ خود راوی ہیں شئیر کر کے اپنی تسکین طبع  کر رہے ہیں 

دکھ یہ ہے کہ چونکے آج کل ملک میں مذہب خوب بک رہا ہے تو مذہبی ٹھیکیداروں کے معاشی مفادات کے آپس کے ٹکراؤ میں بی بی عائشہ مفت میں "پنچنگ بیگ" بنی ہوئی ہیں ہر کوئی ان کے حرمت اور توہین رسالت کی آڑ  میں اپنے بدلے لے رہا تھا
خدا بی بی کو پندھرویں صدی کے ملاؤں کے فتنے سے بچاۓ 
آمین  

No comments:

Post a Comment