Saturday 4 April 2015

مادام

 آپ بے وجہ پریشان سی کیوں ہیں مادام
لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے
مرے احباب نیں تہذیب نہ سیکھی ہوگی 
مرے ماحول میں انسان نہ رہتے ہونگے 
نورِسرمایا سے ہے روِتمدن کی جلا 
ہم جہاں ہیں  وہاں تہذیب نہیں پل سکتی
مفلسی حس لطافت کوئی مٹا دیتی ہے 
بھوک آداب کے سانچے میں نہیں ڈھل سکتی 
لوگ کہتے ہیں تو لوگوں پہ تعجب کیسا 
سچ تو کہتے ہیں کہ ناداروں کی عزت کیسی 
لوگ کہتے ہیں مگر آپ ابھی تک چپ ہیں 
آپ بھی کہیے غریبوں میں شرافت کیسی 


نیک مدام ! بہت جلد وہ دور آۓ گا 
جب ہمیں زیست کے ادوار پرکھنے ہونگے
اپنی ذلت کی قسم آپ کی عظمت کی قسم 
ہم کو تعظیم کے معیار بدلنے ہونگے 
ہم نیں ہر دور میں تذلیل سہی ہے لیکن 
ہم نیں ہر دور کے چہرے کو جلا بخشی ہے 
ہم نیں ہر دور میں محنت کے ستم جھیلے ہیں 
ہم نیں ہر دور کے ہاتھوں کو حنا بخشی ہے

لیکن ان تلخ مباحث سے بھلا کیا حاصل 
لوگ کہتا ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے
میرے احباب نیں تہذیب نہ سیکھی ہوگی 
میرے ماحول میں انسان نہ رہتے ہونگے


sahir Ludhianwi

No comments:

Post a Comment