Friday 18 September 2015

میرے رسول که نسبت تجھے اجالوں سے

میرے رسول که نسبت تجھے اجالوں سے
 میں تیرا ذکر کروں صبح کے حوالوں سے
 نا میری نعت کی محتاج ہے ذات تیری
 نا تیری مدح ہے ممکن میرے خیالوں سے
 تو روشنی کا پیامبر ہےاور میری تاریخ
بھری پڑی ہے شب ظلم کی مثالوں سے
تیرا پیام محبت تھا اور میرے یہاں
دل و دماغ ہیں پر نفرتوں کے جالوں سے
میرے ضمیر نیں قابیل کو نہیں بخشا
میں کیسے صلح کروں قتل کرنے والوں سے
میں بے بساط کا شاعر ہوں پر کرم تیرا
که با شرف ہوں قبا اور کلہ والوں سے

No comments:

Post a Comment