Saturday 21 November 2015

مخدوم امین فہیم


آج صبح  خبر آئی  کے مخدوم  امین فہیم نہ رہے . محروم کراچی کہ ہسپتال میں کچھ عرصے سے خون  کے سرطان کے علاج کے سلسلے میں داخل تھے.  مخدوم صاحب کا شمار ملک کے کے بزرگ ،صاحب عزت سیاست دانوں میں رہا ہے 

مرحوم نیں ساری زندگی پیپلز پارٹی میں گزاری. تمام عمر پارٹی کے ساتھ وفا کی . مخالفین نیں لالچ دیے ،دھمکیاں دیں، لیکن مخدوم صاحب ثابت قدم رہے .آخری وقت تک بھی بسر مرگ پر نیب کے کیس بھگتتے رہے 

٢٠٠٢ میں جب آمر  وقت نیں پیپلز پارٹی کو سیاسی عمل سے باہر رکھنے کی کوشش کی تو پیپلز پارٹی کی قیادت نیں مخدوم صاحب کی قیادت میں ایک نیی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین تشکیل دی . ٢٠٠٢ کے الیکشن میں اس جماعت نیں سب سے زیادہ ووٹ لئے . مشرف نیں مخدوم صاحب کو  (بینظیر کو چھوڑ کر ) خود وزیراظم بننے کی پیشکش کی .لیکن مخدوم صاحب اور جماعت نیں اسے قبول کرنے سے انکار کر دیا 
یہ ان کے کردار کی بلندی تھی کہ ایک ایسا معاشرہ جہاں لوگ ذرا سے مفاد کی خاطر سب کچھ چھوڑنے کو تیار ہو جاتے ہیں وہاں ایسی  کردار کی بلندی 

مخدوم صاحب کے اور مشکل وقت وہ بھی تھا جب ٢٠٠٧ میں پیپلز پارٹی  نیں الیکشن جیتنے کے بعد مخدوم صاحب کی بجاے یوسف رضا گیلانی کو وزیراظم نامزد کر دیا. میڈیا اور پارٹی مخالف حلقوں نیں مخدوم صاحب میں بہت ہوا بھرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نیں پھر بھی پارٹی  کے ساتھ وفاداری جاری رکھی 
اسی وفاداری  کا نتیجہ تھا کہ وہی میڈیا جو انہیں کچھ عرصہ  پہلے "پیپلز پارٹی میں سب اچھا امیدوار" قرار دے رہا تھا اس نیں ان پر  بغیر کسی ثبوت کے کرپشن کے الزام لگاتے رہے 

الله مرحوم کو جنت میں جگہ دے . ایک وفا شعار سیاسی رہنما تھے جو آجکل کے پاکستان میں بہت بڑی خوبی ہے 


No comments:

Post a Comment