Thursday 20 September 2018

نعت اُم جبیبہ عبدالرحمان جامی


*گل از رخت آموختہ نازک بدنی را
گلاب نے آپکے چہرے سے نزاکت کا درس لیا ہے
*بلبل زتو آموختہ شیریں سخنی را
بلبل نے آپکے تکلم سے شیریں کلامی سیکھی ہے

*ہر کس کہ لبِ لعل ترا دیدہ بہ دل گفت
جس نے بھی آپکے لعل گوں لب دیکھے تو دل (کی آواز) سے کہا 
*حقا کہ چہ خوش کندہ عقیقِ یمنی را
یقیناً اس یمنی عقیق کو بہت خوبصورتی سے تراشا گیا ہے
*خیاطِ ازل دوختہ بر قامتِ زیبا
آزل کے خیاط (یعنی الله تعالیٰ) نے آپکے خوبصورت قامت پر
*در قد توایں جامۂ سروِ چمنی را 
آپکے تن کو باغ کے سرو کی طرح سجایا ہے

*در عشقِ تو دندان شکستہ است بہ الفت
(جب حضرت اویس قرنی نے) آپکے عشق میں محبت کی وجہ سے اپنے دانت توڑ دیئے
*تو جامہ رسانید اویسِ قرنی را
تو آپ نے اویس قرنی کو اپنا لباس ارسال کیا 

*ازجامیِ بے چارا رسانید سلامے
بے چارے جامی کی طرف سے سلام پہنچا دو
*بر درگہہِ دربارِ رسولِ مدنی را
رسول مدنی کے دربار کے حضور

No comments:

Post a Comment