Wednesday 30 December 2020

Long march resignation PDM movement

میرا نہیں کوئی بھی سیاسی رہنما جو پاکستان کا وزیراعظم یا صدر رہا ہو وہ یہ چاہیے کہ وہ عوام کو ایسٹیبلشمنٹ مطلب فوج کے سامنے لا کھڑا کرے۔

کیونکہ اسے معلوم ہے کہ ایسا کرنے اس کی تو شاید جیے جیے کار ہوجائے لیکن ملک اور سیاست کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا-
اس لیے نواز شہباز زرداری مولانا سب یہی کوشش کر رھے ہیں کہ کسی طرح فوج کو محبور/راضی کیا جا سکے کہ آپ اپنا کام کریں اور سیاست سیاست دانوں کو کرنے دیں
اور جونہی فوج کی بیساکھیاں خان کے نیچے سے ہٹیں گی تو پھر سیاست اپنا راستہ خود بنا لے گی۔
اگر دو تین جرنیلوں نے آخری حد تک جانے کا فیصلہ کیا تو پھر اللہ جانے اونٹ کس کروٹ بیٹھے۔ لیکن یاد رھے نواز زرداری مولانا کے پاس کھونے کو کچھ نہیں ہے۔
امید کافی ہے کہ ان کو عقل آجائے گی اور بات آخری حد نہیں جائے گی۔
جہاں تک استعفوں کا معاملہ ہے ہر پارٹی اپنے ممبرز سے استیفیٰ لے کر اپنے پاس رکھے گی اور صرف اور صرف اس وقت یہ آپشن استعمال کرے گئ جب یہ قطعی یقین ہوگا کہ اب یہ خان کی سیاسی تابوت میں آخری کیل ہوگا

No comments:

Post a Comment