اکتوبر 2001 میں امریکہ نے طالبان کو بے دخل کرنے کے لیے افغانستان پر حملہ کیا، جو امریکہ کے بقول اسامہ بن لادن اور القاعدہ کے دیگر افراد جو نائن الیون حملوں سے وابستہ ہیں، انھیں پناہ دے رہے تھے۔
افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ اس وقت ہوا جب واشنگٹن نے طالبان کی شورش کا مقابلہ کرنے اور تعمیر نو کے لیے فنڈ کی خاطر اربوں ڈالر خرچ کیے۔
امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق، 2010 سے لے کر 2012 کے درمیان، جب امریکہ کے ایک لاکھ سے زیادہ فوجی افغانستان میں موجود تھے، تو اس جنگ پر آنے والی لاگت ایک کھرب ڈالر سالانہ تک بڑھ گئی تھی۔
جب امریکی فوج نے اپنی توجہ جارحانہ کارروائیوں سے ہٹا کر افغان افواج کی تربیت پر مرکوز کی تو ان اخراجات میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔
No comments:
Post a Comment